رائے پور ١۸نومبر ( ایجنسی/ایس او نیوز ) چھتیس گڑھ کے ووٹروں کو کانگریس صدر راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ اگر یہاں کے عوام کانگریس کو اقتدار سونپتے ہیں تو ا10 دنوں کے اندر کسانوں کے زرعی قرض معاف کردئے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ قرض معافی کیلئے رقومات وجئے مالیا ‘ نیرو مودی اور انیل امبانی جیسے لوگوں سے وہ وصول کریں گے ۔ نوٹ بندی پر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی نے نوٹ بندی کے ذریعہ ایماندار لوگوں کو مشکلات سے دوچار کردیا تاہم انہوں نے امیروں کو چھوڑ دیا ۔
کوریا ضلع میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نے چند امیر افراد کے 3.5 لاکھ کروڑ روپئے کے قرضے جات معاف کردئے لیکن انہوں نے غریب کسانوں کے قرضے معاف نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جیسے ہی کانگریس کی حکومت تشکیل پائیگی وزیر اعظم نریندر مودی 10 دن شمار کرلیں ۔ کانگریس پارٹی چھتیس گڑھ میںکسانوں کے قرضے جات اندرون 10 دن معاف کردے گی ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ پہلے بی جے پی قائدین یہ سوال کیا کرتے تھے کہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کیلئے رقومات کہاں سے آئیں گی ۔ وہ وزیر اعظم کو جواب دینا چاہتے ہیں کہ یہ رقومات انیل امبانی ‘ وجئے مالیا اور نیرو مودی جیسے لوگوں سے آئیگی ۔ ان سے پیسے واپس لیا جائیگا اور کسانوں کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شراب کے تاجر وجئے مالیا 10 ہزار کروڑ روپئے کی رقومات ے ساتھ ملک سے فرار ہوگئے ‘ نیرو مودی اور میہول چوکسی 35,000 کروڑ روپئے کا چونا لگا گئے ہیں۔ امبیکا پور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے جمعہ کو دعوی کیا تھا کہ کانگریس کو نوٹ بندی کی تشویش اس لئے ہے کہ نوٹ بندی کی وجہ سے پارٹی اور اس کے دوستوں کی رقومات چھین لی گئی ہیں۔ مودی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ انہیں اب تک بھی تکلیف دے رہا ہے ۔ عوام کو اس سے پریشانی نہیں ہے بلکہ صرف ایک خاندان کو اب تک تکلیف ہو رہی ہے ۔ راہول گاندھی نے اس الزام کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم نے رافیل اسکام کے ذریعہ صنعتکار انیل امبانی کو 30 ہزار کروڑ روپئے کا فائدہ پہونچایا ہے ۔ انہوں نے نوٹ بندی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے اپنے اس اقدام سے غریبوں اور ایماندار افراد کی رقومات چھین لی ہیں ۔ حکومت کے اس اقدام پر غریب اور ایماندار افراد کو پرانے نوٹ بدلنے کیلئے قطاروں میں ٹہرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ وہ کالے دھن کے خلاف جدوجہد کرینگے ۔ انہوں نے حال میں کہا کہ جن لوگوں نے گھروں میں رقومات چھپا رکھے تھے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ وہ عوام سے کہنا چاہتے ہیں کہ عام لوگوں نے کوئی چوری نہیں کی ہے ۔ جس شخص نے چوری کی ہے وہ نریندر مودی ہیں۔ انہوں نے عام اور ایماندار افراد کو قطاروں میں لگادیا ہے ۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا کوئی سوٹ بوٹ والا دولتمند شخص کسی بینک کی قطار میں کھڑا دکھائی دیا ہے ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے وعدوں سے انحراف کرتی ہے جبکہ کانگریس نے ہمیشہ ہی اپنے وعدے پورے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ارادے بہت واضح ہیں۔ اس نے کبھی جھوٹے وعدے نہیں کئے ہیں۔ گذشتہ 15 سال کے دوران انہوں نے جو تقاریر کی ہیں ان کا جائزہ لینے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے ۔